عدم سے وجود کے جدید دلائل

یہ مضمون بنیادی طور پر ایک ایسے نظریے کو بیان کرتا ہے جو سائنسی تحقیق، فلسفہ اور دینی عقیدے کو ایک ساتھ جوڑتا ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ جدید سائنس کے ایک اہم نتیجے، جسے بی جی وی تھیورم کہا جاتا ہے، کے مطابق کائنات کا ماضی لامحدود نہیں بلکہ اس کا ایک آغاز ہے۔ یہ نتیجہ براہِ راست یہ نہیں بتاتا کہ کائنات کو کس نے پیدا کیا، لیکن یہ ضرور ظاہر کرتا ہے کہ کائنات ہمیشہ سے موجود نہیں رہی۔

اسی جگہ پر کلامی دلیل آتی ہے، جو کہتی ہے کہ جو چیز وجود میں آتی ہے، اس کا کوئی سبب ہوتا ہے، اور اگر کائنات کا آغاز ہوا ہے تو اس کا بھی کوئی سبب ہونا چاہیے جو خود وقت اور جگہ سے ماورا ہو۔

مزید یہ کہ جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے حالیہ مشاہدات میں بہت پرانی اور پیچیدہ کہکشائیں دریافت کی ہیں جو کائنات کے آغاز کے فوراً بعد وجود میں آ گئیں۔ یہ دریافت اس خیال کو مضبوط کرتی ہے کہ کائنات میں ایک خاص ترتیب اور حکمت کارفرما ہے، اور یہ سب کچھ محض اتفاق سے نہیں ہو سکتا۔

یوں یہ سوچ پیدا ہوتی ہے کہ کائنات کے آغاز اور اس کی غیر معمولی ترتیب کے پیچھے ایک لازمی اور ابدی حقیقت موجود ہے، جو اسے وجود بخشنے اور ترتیب دینے والی ہے۔


اگر آپ چاہیں تو میں اس تعارف کو مزید آسان اور کہانی کے انداز میں لکھ دوں تاکہ عام قارئین بھی اسے بآسانی سمجھ سکیں۔ کیا آپ چاہیں گے کہ میں ایسا کر دوں؟

Comments

Popular posts from this blog

قرآن اور مائع جدیدیت

سورہ یوسف اور خاموش انصاف

ذہانت کہاں استعمال کی جائے ؟